ملزم ظاہر جعفر کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
سماعت کے دوران عدالت نے بنیادی ملزم ظاہر جعفر کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا تاہم نور مقدم کا پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر سارہ علی کے سمن منظور کر لیے گئے۔ 8 دسمبر کو ڈاکٹر سارہ علی کو طلب کیا گیا ہے۔
20 جولائی کو اسلام آباد کے رہائشی ظاہر جعفر پر سابق سفیر شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کے بہیمانہ قتل کا الزام عائد کیا گیا۔ ملزم ظاہر جعفر کے خلاف شواہد بہت زیادہ ہیں۔ اسلام آباد میں پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اکٹھی کی ہے جس میں ملزم ظاہر جعفر کو نور مقدم کو اس کی رہائش گاہ پر بدسلوکی اور قید کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
سیشن ایکسٹینشن قتل کیس کی سماعت اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ سیشن عدالت کے جج عطا ربانی نے کی۔ عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے ملزم ظاہر جعفر کے وکیل سکندر ذوالقرنین نے ذہنی مریض کے طبی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کا کہا۔