رپورٹ کے مطابق سیالکوٹ میں مشتعل افراد کو بھی گرفتار کر کے مزید تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے گزشتہ روز سیالکوٹ میں غیر ملکی منیجر کے قتل اور
تدفین کی ابتدائی انکوائری رپورٹ وزیر اعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو بھجوا دی ہے۔
انکوائری کا جائزہ لینے کے بعد ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔
سری لنکا کے اعلی حکام کے طرف سے بھی انصاف کی آوازیں آنے لگی ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان انصاف کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے، غیر ملکیوں کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، اس سانحہ میں ملوث تمام لوگوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ سیالکوٹ واقعہ کو ملزمان کے خلاف، پنجاب حکومت کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو فراہم کی گئی ابتدائی انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ واقعے میں ملوث بنیادی مجرم سمیت اب تک 112 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مذہب کے نام پر پاکستان کی ساکھ اور عزت کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ پاکستان میں ایک کے بعد ایک واقعہ رونما ہونے کی خبریں سامنے آتی ہیں۔
جبکہ وزیر اعظم صاحب خود اس کیس کو دیکھ رہے ہیں، یقینا ان ملزمان کو جنہوں نے تشد کے ساتھ قتل کرکے لاش کو جلادیا۔
غیر ملکیوں کے دورے کی وجہ سے منیجر نے عملے سے صنعتی آلات سے مذہبی اسٹیکر ہٹانے کی درخواست کی لیکن انہوں نے منیجر کی بات نہ مانتے ہوئے الٹا
تاہم عملے کے انکار پر فیکٹری کے منیجر نے خود ہی اسٹیکر ہٹا دیا۔
چونکہ اسٹیکرز پر مذہبی مواد لکھا ہوا تھا، اس لیے کارکنوں نے تشدد کرنے کی وجہ کے طور پر اسٹیکرز کا استحصال کیا۔
رپورٹ کے مطابق، سیالکوٹ کے سانحہ کے وقت فیکٹری مالکان بھی غائب ہو گئے تھے، اور غیر ملکی کی لاش کو بے یارو مدد گار چھوڑاگیا۔