سانحہ مری: اپوزیشن کا تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ - Latest News -pkpointurdu - trending -topics - Viral news -today

بریکنگ نیوز

Pakistan Point Urdu

سانحہ مری: اپوزیشن کا تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے سانحہ مری کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا جس میں شدید برفباری میں پھنسے ہوئے 20 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ 

سانحہ مری: اپوزیشن کا  تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن لیڈر کی حمایت کرتے ہوئے اسمبلی اجلاس کے دوران مری واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل پینل بنانے پر زور دیا۔


قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران، شہباز نے حکومت کی "بدانتظامی" کی مذمت کی، جو ان کے بقول خوفناک اموات کے لیے ذمہ دار ہے۔


یاد رہے کہ ہفتے کی رات مری میں کاربن مونو آکسائیڈ کے زہر سے 20 کے قریب سیاح اس وقت ہلاک ہوئے جب ان کی گاڑیاں برف میں پھنس گئیں۔


شہبازشریف نے مزید کہا، "خوفناک تباہی نے تئیس افراد کی جان لے لی، جب کہ زائرین 20 گھنٹے سے زیادہ برف میں پھنسے رہے اور انہیں بچانے والا کوئی نہیں تھا۔"


انہوں نے کہا کہ لوگ مدد کے لیے چیختے رہے، لیکن نہ تو ٹریفک پولیس اہلکار اور نہ ہی کوئی ان کی مدد کے لیے موجود تھا۔


انہوں نے کہا کہ "سانحہ مری ایک انتظامی تباہی سے زیادہ کچھ نہیں تھا، جو موجودہ حکومت کی نااہلی اور مجرمانہ لاپرواہی کا ثبوت ہے"۔


ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلا موقع نہیں جب مری شدید برفباری کی زد میں آیا ہو اور اس بار برفانی طوفان کی پیش گوئی کی گئی تھی اس لیے حکام نے وقت سے پہلے ہی احتیاطی تدابیر اختیار کر لی تھیں۔  

مسلم لیگ ن کے صدرشہباز شریف نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کے پہلے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "جب یہ افسوسناک واقعہ ہوا، ایک 'نیرو' اسلام آباد میں سو رہا تھا، جب کہ دوسرا پنجاب کے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کرنے میں مصروف تھا۔"

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن لیڈر کی حمایت کرتے ہوئے اسمبلی اجلاس کے دوران مری واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل پینل بنانے پر زور دیا۔


انہوں نے کہا، "تمام اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مری واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک عدالتی پینل قائم کرے۔"


بلاول نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان مری سے دو گھنٹے کی مسافت پر رہتے ہیں، جہاں لوگ پھنسے ہوئے تھے، لیکن انہوں نے خیال نہیں رکھا، اور عوام کو انکو رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں جب بھی کوئی افسوسناک واقعہ پیش آتا ہے تو پی ٹی آئی انتظامیہ متاثرین کو ذمہ دار ٹھہراتی ہے۔

ن کے صدرشہباز کے مطابق، ہر سال لاکھوں زائرین مری کا دورہ کرتے ہیں، اور ہل اسٹیشن کی انتظامیہ کو احتیاطی تدابیر کا ایک روڈ پلان دیا گیا تھا، لیکن "حکومت نے مری کے معاملے کو اسی طرح نمٹا جس طرح اس نے ملکی معیشت کے ساتھ کیا"۔


مسلیم لیگ ن کے صدرکی جانب سے وزیر اعظم عمران کے بیان"ضلعی انتظامیہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں تھی" پر تنقید بھی کی گئی۔

"اگر حکومت حالات کے لیے تیار نہیں تو آپ کیا کر رہے ہیں؟"اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے مشورہ دیا کہ ’’اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دو اور گھر واپس جاؤ"ملک انتظامیہ کو اس کی مجرمانہ نااہلی کے لیے معاف نہیں کرے گا،"۔