صورتحال سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اقدامات نہ کیے تو ملک میں گیس کا بحران مزید سنگین ہو جائے گا
وفاقی حکومت نے قدرتی گیس کے کم ہوتے ذرائع اور پاکستان (SSGC) میں بڑھتی ہوئی طلب کی وجہ سے سوئی سدرن گیس کمپنی کے ساتھ مل کر بائیو گیس کی پیداوار کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے کہا، "پاکستان کی بائیو گیس بنانے کی صلاحیت کو اب تک نظر انداز کیا گیا ہے۔" اپنے اثر و رسوخ والے علاقوں میں، SSGC نے بائیو گیس کی پیداوار کو فروغ دینے والے اشتہارات لگائے ہیں۔
پاکستان میں بائیوگیس پیدا کرنے کی صلاحیت اب تک نظر انداز ہوتی چلی آئی ہے۔ SSGC نے اپنے زیرِ اثر علاقوں میں بائیوگیس کی پیداوار کیلیے اشتہار شائع کردیا ہے۔ SSGCکو اس کاوش سے 4 سے5 MMCFD گیس کی پیداوار متوقع ہے- یہ شروعات کے لئیے ایک پائلٹ پراجیکٹ ہو گا۔
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) December 3, 2021
تجزیہ کاروں کے مطابق توانائی کے مسئلے کے حل کے لیے انتظامیہ کو اب ضروری اقدامات کرنا ہوں گے۔ اصلاحات کی فوری ضرورت ہے، اور طویل مدتی مضمرات کے حامل فیصلے کیے جانے چاہئیں۔
انتظامیہ نے گیس کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اقدامات نہ کیے تو ملک میں گیس کا بحران مزید سنگین ہو جائے گا۔